حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، قزوین ایران سے ،زہرا فرقانی آوج شہر کے قھوج گاؤں کی ایک خاتون نرس ہے ، جو کورونا کی بیماری کے آغاز کے بعد ایک مہینے سے بلا فاصلہ اس بیماری سے نمٹنے کے لیے کوشش اور متاثرہ افراد کی دیکھ بھال کر رہی تھی ،اب وہ خود بھی کورونا میں مبتلا ہو گئی ہے.
متاثرہ نرس کا کہنا تھا کہ مجھے ابھی بھی اس بارے میں شک و شبہ تھا کہ یہ وائرس کس طرح لوگوں کو آسانی سے ہلاک کرسکتا ہے ، جب مجھے معلوم ہوا کہ اس بیماری کے اثرات مجھ پر عیاں ہوچکے ہیں تب مجھے یقین ہو گیا اور اب میں نرس بن کر مریضوں کی دیکھ بھال نہیں کر سکتی.
انہوں نے مزید کہا کہ تاہم ، نرسنگ کے علاوہ ، مجھے زیادہ اہم خدشات جو لاحق ہیں ،وہ یہ ہیں کہ میں ایک ماں اور گھر کی سربراہ بھی ہوں اور میرے بچوں کو یہ بیماری لگنے کے خوف مجھے ایک لمحہ کے لئے بھی سکوں کا سانس لینے نہیں دے رہا.
متاثرہ نرس کا مزید کہنا تھا کہ یہاں تک کہ ایک لمحے کے لئے بھی میری دو بیٹیوں کی معصوم نگاہیں میری نظروں سے نہیں ہٹتی ہیں ، ہوسکتا ہے کہ میرا یہ تجربہ معاشرے کے ہر فرد کےلیے اپنی صحت کی زیادہ دیکھ بھال کرنے کا سبق بن جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو اس وائرس سے نمٹنے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے ، خاص طور پر آج کل ، کورونا وائرس زیادہ شدید اور جدید علامات کے ساتھ انسانوں کے مقابلے میں داخل ہوچکا ہے جبکہ پوری کائنات اس منحوس وائرس کے وجود سے متاثر بھی ہے۔
News ID: 361518
20 جولائی 2020 - 15:41
- پرنٹ
حوزہ / زہرا قربانی آوج شہر کے قھوج گاؤں کی ایک خاتون نرس ہے ، جو ایک اسپتال میں ایک مہینے سے بلا فاصلہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے کام میں مصروف تھی اور اب وہ اس مہلک وائرس سے متاثر ہوگئی ہے ۔